Saturday 27 November 2021

دیکھو کتنا سادہ ہوں

 دیکھو کتنا سادہ ہوں

اب بھی تم پہ مرتا ہوں

تم نے کون سا ملنا ہے

میں کتنا بھی اچھا ہوں

اچھے سے کیا ہوتا ہے

میں تو آج اکیلا ہوں

کتنے لوگ بدل بیٹھے

جو کہتے تھے تیرا ہوں

میرے دل سے کھیلے تم

اور میں خود سے کھیلا ہوں

میرے رب کا لکھا ہے

سوچ کے صبر سے بیٹھا ہوں

کون فقیر ہے اپنا اب

میں ہی ہوں جو اپنا ہوں


فقیر دانیال بیگ 

دانیال بیگ دانی

No comments:

Post a Comment