دیکھو کتنا سادہ ہوں
اب بھی تم پہ مرتا ہوں
تم نے کون سا ملنا ہے
میں کتنا بھی اچھا ہوں
اچھے سے کیا ہوتا ہے
میں تو آج اکیلا ہوں
کتنے لوگ بدل بیٹھے
جو کہتے تھے تیرا ہوں
میرے دل سے کھیلے تم
اور میں خود سے کھیلا ہوں
میرے رب کا لکھا ہے
سوچ کے صبر سے بیٹھا ہوں
کون فقیر ہے اپنا اب
میں ہی ہوں جو اپنا ہوں
فقیر دانیال بیگ
دانیال بیگ دانی
No comments:
Post a Comment