بات کیا ہے اپنا ہی خوں جلاتے رہتے ہو
کیا کسی کی یاد میں، تلملاتے رہتے ہو
تم کو کس کی جستجو کھینچ کر لے جاتی ہے
آج کل ویرانوں میں آتے جاتے رہتے ہو
کون ہے جس کا غم تم کو کھائے جاتا ہے
کون ہے وہ جس کا ماتم مناتے رہتے ہو
صاف کہتے کیوں نہیں بات جو بھی دل میں ہے
دل ہی دل میں جانے کیا بڑبڑاتے رہتے ہو
جانے کس کی آس میں عمر تنہا کاٹ دی
جانے کس کی آس میں بِلبلاتے رہتے ہو
کاظم علی
No comments:
Post a Comment