Wednesday 24 November 2021

رہبر ملا نہ ہم کو کوئی رہنما ملا

 رہبر ملا نہ ہم کو کوئی رہنما ملا

رہزن صفت ہی جو بھی ملا ہمنوا ملا

ہر شخص بے حسی ہی کا اک آئینہ ملا

ہر روز اس نگر میں نیا سانحہ ملا

تم بے وفا ہوئے تو زمانہ ملا تمہیں

ہم با وفا ہوئے تو نیا عارضہ ملا

فیشن میں غرق ہیں وہ ترقی کے نام پر

نام و نمود کو بھی نیا زاویہ ملا

دو دوستوں میں ڈھونڈتے ہیں آپ رابطہ

دو بھائیوں میں ہم کو بڑا فاصلہ ملا

ماں باپ نے تو بخشی تھی اولاد کو خوشی

اب کیوں نحیف ہونے پہ ہے حاشیہ ملا

اس کی نوازشات عمر غور تو کرو

جس نے خدا کی مان لیا راستہ ملا


صدیق عمر

No comments:

Post a Comment