Friday 26 November 2021

مدینے کی محبت ہی مرے دل کا ہے سرمایہ

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


مدینے کی محبت ہی مِرے دل کا ہے سرمایہ

جو ان کی یاد میں گزرا وہ پل میرا ہے سرمایہ

نبی پاکؐ کی الفت ہی اک مومن کی دولت ہے

نبی پاکؐ کا ہی عشق مومن کا ہے سرمایہ

نبیؐ کی بات کرتے ہیں نبیؐ کا ذکر کرتے ہیں

یقیں ہے اس سے نیک اعمال کا بڑھتا ہے سرمایہ

درود پاکﷺ پڑھتا ہے درود پاک سنتا ہے

حقیقت میں یہی تو اک مسلماں کا ہے سرمایہ

وہ جس کے لب پہ رہتی ہے درود پاک کی کثرت

خدا اس کو نبیﷺ کی چاہ کا دیتا ہے سرمایہ

بسا رکھا یے ان کی یاد سے دل کا نہاں خانہ

یہ اس دنیا کے یر سرمائے سے اعلی ہے سرمایہ

جو ہم میلاد کی محفل سجا کر آج بیٹھے ہیں

اگر سمجھو حقیقت میں یہئ اپنا یے سرمایہ

مقدر سے جو مل جائے گدائی آپؐ کے در کی

بھلا اس سے بھی بڑھ کر آپ نے دیکھا ہے سرمایہ

مدینے کے سفر کا اذن دیکھیں کس گھڑی ہو گا

یہی امید اور یہ آس ہی میرا ہے سرمایہ

محمدؐ مصطفیٰ کی نعت جو لکھی ہے میں نے عکس

تو لگتا ہے کی میرے ہاتھ کچھ آیا ہے سرمایہ


لبنیٰ عکس

No comments:

Post a Comment