Friday 26 November 2021

ایک طویل عمر تم اور میں

سکون


 ایک طویل عمر

تم اور میں

اپنے اپنے گھروں میں بند تھے

جہاں زندگی نے کڑے پہرے لگا رکھے تھے

اصولوں کے رشتوں کے اور فرائض کے

اس تمام مدت میں

جو شاید سترہ برس تھی یا ستر

ایک دوسرے کی سانس کی آواز نے

ہمیں تپش دی

آواز جو بہت ہلکی بہت مدھم تھی

تپش جو دور تھرتھراتی لو سے بھی ملائم

اور ایک دن

سانسوں کی تپش

اور تھرتھراتی لو کی آگ میں

زندگی کے سارے پہرے موم کی طرح پگھل گئے

ویران گھر میں گلاب کے رنگ

اور موتیا کی خوشبو کا اضطراب بکھر گیا

جس نے ہماری پر سکون خاموشی

کو ریزہ ریزہ کر دیا

آؤ آج پھر ہم

تم اور میں

اپنے پیروں کے ارد گرد

ہلکی ہلکی لکیروں کے دائرے کھینچے لیں

یہ لکیریں شاید کبھی دیوار بن جائیں

اور ہم پھر اپنے اپنے گھروں میں

سکون کی نیند سو سکیں


ہربنس مکھیہ

No comments:

Post a Comment