Friday, 26 November 2021

جب کاندھوں پر ذمہ داری رہتی ہے

 جب کاندھوں پر ذمہ داری رہتی ہے

تب مشکل میں جان ہماری رہتی ہے

سب الزام محبت پر کیا دھر دیجیۓ

کچھ اپنی بھی دعویداری رہتی ہے

ایک محبت جس کو سب اپناتے ہیں

اک نفرت جو ماری ماری رہتی ہے

اس درویش کے حجرے میں اک دنیا ہے

اپنے گھر میں دنیا داری رہتی ہے

سب اس کی یادوں کا کرشمہ ہیں عالم

ہم پر یہ جو چھائی خماری رہتی ہے


سراج عالم زخمی

No comments:

Post a Comment