تمہاری یاد میں ایسے بھی دن گزارے ہیں
کہ بار بار تمہیں بس تمہیں پکارے ہیں
پرائے خیر پرائے ہیں اُن کا کیا شکوہ
ہمارے اپنے ہی دشمن بنے ہمارے ہیں
ہمارا جو بھی کرو اب تمہاری مرضی ہے
کہ ہم ہمارے نہیں اب تو ہم تمہارے ہیں
تمہارے ہجر میں ہر رات یوں گزرتی ہے
کہ ہم اکیلے ہیں چندا ہے اور ستارے ہیں
یہ عشق ہے کہ محبت ہے کیا ہے کیا معلوم
سبھی سے جیت گئے ہم تمہیں سے ہارے ہیں
نور عین ساحر
No comments:
Post a Comment