Wednesday, 24 November 2021

جو پیار کر رہے ہیں زمانے میں دوستو

 جو پیار کر رہے ہیں زمانے میں دوستو

اقرار کر رہے ہیں زمانے میں دوستو

اس کی تلاش دل سے جو اپنے قریب ہے

بے کار کر رہے ہیں زمانے میں دوستو

اتنی بڑی خدائی میں الفت کی بات بس

دو، چار کر رہے ہیں زمانے میں دوستو

تم ہی بتا دو ہم کو، محبت کا کتنے لوگ

پرچار کر رہے ہیں زمانے میں دوستو

چند ایک لوگ ہیں جو یہ وحشت کے کھیل کا

اصرار کر رہے ہیں زمانے میں دوستو

جن کو بچا کے لائے ہیں دریائے خوں سے ہم

وہ وار کر رہے ہیں زمانے میں دوستو

ہر اک کلی میں غنچے میں اس کے وجود کا

دیدار کر رہے ہیں زمانے میں دوستو

چھپ چھپ کے بیٹھتے تھے جو بزمِ رقیب میں

انکار کر رہے ہیں زمانے میں دوستو

وہ جو عزیز تر تھے مجھے اب نجانے کیوں

بے زار کر رہے ہیں زمانے میں دوستو

گویا ہماری بات کی کچھ قدر بھی نہ ہو

تکرار کر رہے ہیں زمانے میں دوستو

وہ جن کو بو لنےکا ہنر تک نہ تھا عجیب

گفتار کر رہے ہیں زمانے میں دوستو


عجیب ساجد

No comments:

Post a Comment