عارفانہ کلام نعتیہ کلام
پیہم تو پرے ٹھہرا، اک بار نہیں ملتا
اس حسنِ مجسم سا شہکار نہیں ملتا
وہ سینہ مجھے یارو! مومن کا نہیں لگتا
جس سینے میں دل انؐ کا حُبدار نہیں ملتا
اُمت کے لیے روئے راتوں کو مصلّے پہ
دو جگ میں محمدﷺ سا غمخوار نہیں ملتا
محبوب یگانہ ہیں منصب ہے جدا سب سے
بر طُور تو سدرہ سا دیدار نہیں ملتا
افسردہ جبیں ہے اور گم گشتہ سخن شہزاد
مکّے کی زمیں، انؐ کا دربار نہیں ملتا
شہزاد حیدر
No comments:
Post a Comment