Monday, 22 August 2022

میری ماں نے مجھے بتایا ہے

 خزانے کا سانپ


میری ماں نے مجھے بتایا ہے

اگلے وقتوں کے صاحبان دول

جو خداوند کی مشیت سے

عمر بھر لا ولد رہا کرتے

یہ عجب کار خیر فرماتے

اپنی دولت کو ایک برتن میں

بند کر کے کہیں دبا دیتے

اس پہ آٹے یا چکنی مٹی کا

سانپ ضامن بنا کے رکھ دیتے

تا کہ آئندہ کوئی شخص اگر

ان کی دولت کی سمت آنکھ اٹھائے

یہ خزانے کا سانپ لہرا کر

اس کی اولاد بھینٹ میں چاہے

لوگ اولاد بھینٹ دیتے تھے

اور یہ مال کھود لیتے تھے

میری ماں نے مجھے بتایا ہے

میرے ناپختہ گھر کے آنگن میں

ایسا ہی مال دفن تھا شاید

اور یہ مال یوں ہی دفن رہا

یا کسی اور گھر میں جا پہنچا

میری ماں نے مجھے نہ بھینٹ دیا

اور وہ مال ہاتھ سے کھویا

میری ماں بھی عجیب عورت ہے

اپنی ماں سے یہ واقعہ سن کر

پہلے مجھ کو یقیں نہ آتا تھا

میں نے افسانہ اس کو سمجھا تھا

پر یہ افسانہ اک حقیقت تھا

پر یہ افسانہ اک حقیقت ہے

میں نے شاداب کھیتیاں دیکھیں

میں نے مل دیکھے بنک بھی دیکھے

میں نے دیکھا کہ مال و دولت کے

ہر خزانے پہ ہر جگہ ہر پل

اک نہ اک سانپ بیٹھا رہتا ہے


سردار نقوی

No comments:

Post a Comment