Saturday 27 August 2022

دل کے مریض ذہن کے بیمار کیوں ہوئے

 دل کے مریض ذہن کے بیمار کیوں ہوئے 

زلفوں سے کھیلتے تھے سر دار کیوں ہوئے 

چلمن میں اضطراب کی اک کیفیت تھی کیوں

جلوے نظر کے ساتھ گناہگار کیوں ہوئے

دیوانہ اپنے آپ سے کرتا تھا کچھ کلام

لیکن یہ زرد آپ کے رخسار کیوں ہوئے

انگارے جس چمن میں کھلے تھے بجائے پھول

اس کی خزاں کے آپ عزادار کیوں ہوئے

بل کھا رہے ہیں سبحہ و زنار اس لیے 

احسان! اسیر گیسوئے خمدار کیوں ہوئے


احسان دربھنگوی

No comments:

Post a Comment