دل کے مریض ذہن کے بیمار کیوں ہوئے
زلفوں سے کھیلتے تھے سر دار کیوں ہوئے
چلمن میں اضطراب کی اک کیفیت تھی کیوں
جلوے نظر کے ساتھ گناہگار کیوں ہوئے
دیوانہ اپنے آپ سے کرتا تھا کچھ کلام
لیکن یہ زرد آپ کے رخسار کیوں ہوئے
انگارے جس چمن میں کھلے تھے بجائے پھول
اس کی خزاں کے آپ عزادار کیوں ہوئے
بل کھا رہے ہیں سبحہ و زنار اس لیے
احسان! اسیر گیسوئے خمدار کیوں ہوئے
احسان دربھنگوی
No comments:
Post a Comment