عارفانہ کلام منقبت بر سیدنا عمرؓ و سیدنا علیؓ
نگر نگر گلی گلی، عمرؓ عمرؓ علیؓ علیؓ
کہوں گا میں خوشی خوشی عمرؓ عمرؓ علیؓ علیؓ
یہ دِین کی بہار ہیں، نبیؐ کے رشتہ دار ہیں
محبتوں کی روشنی، عمرؓ عمرؓ علیؓ علیؓ
ہر ان کا قول دِین ہے، ہر اک ادا حسِین ہے
یقیں کے رخ کی دلکشی عمرؓ عمرؓ علیؓ علیؓ
صحابیت کا مرتبہ نبھا گئے، بتا گئے
رسولؐ کے یہ مقتدی عمرؓ عمرؓ علیؓ علیؓ
اُسی کو مرشدی کہو، اُسی کی رہبری چُنو
جو مانتا ہے واقعی، عمرؓ عمرؓ علیؓ علیؓ
دکھا گئے سلامتی کا، آگہی گا راستہ
نکھارِ نخلِ زندگی عمرؓ عمرؓ علیؓ علیؓ
ہر ایک حرفِ منقبت کو ضوفشاں کہا گیا
سخن کی یعنی تازگی، عمرؓ عمرؓ علیؓ علیؓ
مٹے گی ظُلمتوں کی شب اُٹھے یہ گونج صائم اب
چمن چمن کلی کلی، عمرؓ عمرؓ علیؓ علیؓ
صائم علوی
No comments:
Post a Comment