Friday 5 April 2024

جیسی ہو ویسی ہی آ جاؤ سنگھار کو رہنے دو

 جیسی ہو ویسی ہی آ جاؤ

سنگھار کو رہنے دو

بال اگر بکھرے ہیں

سیدھی مانگ نہیں نکلی

جیسی ہو ویسی ہی آ جاؤ

کاجل کی ضرورت کیا؟

زیور بھی ہے بے معنی

جیسی ہو ویسی ہی آ جاؤ

مجھے تم سے محبت ہے

چیزوں کا ہے کیا کرنا

بس تم ہی آ جاؤ


شاعری: رابندرناتھ ٹیگور

اردو ترجمہ؛ گلزار

No comments:

Post a Comment