جیسی ہو ویسی ہی آ جاؤ
سنگھار کو رہنے دو
بال اگر بکھرے ہیں
سیدھی مانگ نہیں نکلی
جیسی ہو ویسی ہی آ جاؤ
کاجل کی ضرورت کیا؟
زیور بھی ہے بے معنی
جیسی ہو ویسی ہی آ جاؤ
مجھے تم سے محبت ہے
چیزوں کا ہے کیا کرنا
بس تم ہی آ جاؤ
شاعری: رابندر ناتھ ٹیگور
اردو ترجمہ؛ گلزار
No comments:
Post a Comment