Friday 5 April 2024

میں تم سے محبت کرتا ہوں

 تم یہاں ہو

اور کہیں مت جاؤ

تم میری آخری سِسکی تک ٹھہرو

اور مجھ سے کسی خوفزدہ شخص کی طرح لِپٹ جاؤ

کہ کبھی ایک اجنبی سایہ تمہاری آنکھوں سے گُزرا تھا

اب بھی ہاں ابھی بھی تم میرے لیے شہد آشام بنتی ہو

تمہارے پُستانوں میں اس کی خُوشبو رچی ہے

جس لمحے اُداس ہوا تتلیوں کا قتل کرتے گُزرتی ہے

میں تم سے محبت کرتا ہوں

میری مسرت تمہارے ہونٹوں کے میٹھے پھل چکھتی ہے

تم نے کس قدر میری عادی ہو جانے کا دکھ سہا ہو گا

میری وحشی تنہا رُوح

میرا نام جسے سب چھوڑ جاتے ہیں

کئی بار ہم نے صبح کے بُجھتے ستارے کو

ہماری آنکھیں چھومتے دیکھا

ہمارے سروں پر مٹیالی روشنی کو ہوا میں ڈھلتے دیکھا

میرے الفاظ تم پر بارش بن کر برسے

طویل عرصے تک میں نے تمہارے بدن کے چمکتے سیپ سے محبت کی

میں اکثر سوچتا ہوں

تم میری ساری کائنات ہو

میں تمہارے لیے پہاڑوں سے مُسکراتے پُھول

نیلے سوسن، گہری دُھند

اور بوسوں سے بھری ٹوکریاں لاؤں گا

میں تمہارے ساتھ وہ کرنا چاہتا ہوں

جو بہار چیری کے سفید درختوں سے کرتی ہے


شاعری؛ پابلو نرودا

اردو ترجمہ؛ زاہد امروز

No comments:

Post a Comment