Thursday 4 April 2024

تنہائی کی رات عجب ہے

 تنہائی کی رات عجب ہے

آنکھوں میں برسات عجب ہے

دل کو تم نے توڑ دیا کیوں

اے ساتھی یہ بات عجب ہے

خاموشی کو توڑ دو ساتھی

اس دل میں جذبات عجب ہے

ساون برسا، رات ہے تنہا

بوندوں کے نغمات عجب ہے

ہمدم ہم سے جیت گیا تو

ہم نے کھائی مات عجب ہے

سچی لگتی جھوٹ ہے تیری

تیری تو ہر بات عجب ہے

دل کو لے کر درد دیا کیوں

یہ کیسی سوغات عجب ہے

اک دھرتی اور ایک ہے انساں

لیکن سب کی بات عجب ہے

ہر پل اپنا روپ بدلتا

انسانوں کی ذات عجب ہے

بسمل کیسا روگ لگایا

حرکات وسکنات عجب ہے


پریم ناتھ بسمل

No comments:

Post a Comment