تم بھلائے گئے
تم بھلائے گئے
یوں بھلائے گئے جیسے تھے ہی نہیں
تم بھلائے گئے
جیسے (کھنڈرات میں) پنچھیوں کی قضا
یا کنیسے کی خاموش، گم سم فضا
راہ چلتی محبت (پراگندہ خواب)
رات کے (ہاتھ میں جیسے) کالے گلاب
تم بھلائے گئے
شاعری؛ محمود درویش
اردو ترجمہ؛ نجمہ ثاقب
No comments:
Post a Comment