Sunday 7 April 2024

تم بھلائے گئے یوں بھلائے گئے جیسے تھے ہی نہیں

 تم بھلائے گئے


تم بھلائے گئے

یوں بھلائے گئے جیسے تھے ہی نہیں

تم بھلائے گئے

جیسے (کھنڈرات میں) پنچھیوں کی قضا

یا کنیسے کی خاموش، گم سم فضا

راہ چلتی محبت (پراگندہ خواب)

رات کے (ہاتھ میں جیسے) کالے گلاب

تم بھلائے گئے


شاعری؛ محمود درویش

اردو ترجمہ؛ نجمہ ثاقب

No comments:

Post a Comment