قائداعظم کو خراجِ تحسین
تُو نے ذروں کو کرنوں کی دستار دی
سنگریزوں کو لعل و گوہر کر دیا
خاکِ رہ سے شعائیں لپکنے لگیں
گرد کو مہر کا ہمسفر کر دیا
تُو کہ تھا پیکرِ نظم و ضبط و یقین
تُو کہ تھا واقفِ رازِ فردا و دی
عزمِ نو سے دلوں کو منور کیا
ہر رگ و پے میں روحِ عمل پھونک دی
دانش و علم و حکمت کے فیضان سے
ناتوانوں کو تُو نے سکت بخش دی
رفعتوں سے ہمیں آشنا کر دیا
بے نواؤں کو اک مملکت بخش دی
روشن نگینوی
No comments:
Post a Comment