Monday 15 April 2024

تو نے ذروں کو کرنوں کی دستار دی

 قائداعظم کو خراجِ تحسین


تُو نے ذروں کو کرنوں کی دستار دی

سنگریزوں کو لعل و گوہر کر دیا

خاکِ رہ سے شعائیں لپکنے لگیں

گرد کو مہر کا ہمسفر کر دیا

تُو کہ تھا پیکرِ نظم و ضبط و یقین

تُو کہ تھا واقفِ رازِ فردا و دی

عزمِ نو سے دلوں کو منور کیا

ہر رگ و پے میں روحِ عمل پھونک دی

دانش و علم و حکمت کے فیضان سے

ناتوانوں کو تُو نے سکت بخش دی

رفعتوں سے ہمیں آشنا کر دیا

بے نواؤں کو اک مملکت بخش دی


روشن نگینوی

No comments:

Post a Comment