Tuesday, 2 April 2024

میں نہ بنوں گا کروڑ پتی

 کروڑ پتی


جب بھی دیکھوں میں ٹی وی

پوچھیں مجھ سے بچن جی

کون بنے گا کروڑ پتی

میں کہتا ہوں ان سے یہی

میں نہ بنوں گا کروڑ پتی


پیسہ لے کر کرنا کیا

ٹیکس زیادہ بھرنا کیا

غنڈوں کے ہاتھوں مرنا کیا

مجھ کو تو جینا ہے ابھی

میں نہ بنوں گا کروڑ پتی


جس نے کبھی ڈالی نہ گھاس

دوڑ کے وہ بھی آئے پاس

بولے گا با حسرت و یاس

آپ ہی داتا صاحب جی

میں نہ بنوں گا کروڑ پتی


پیسہ پاس میں آتے ہی

بزم سیاسی اور ادبی

کھینچے مجھ کو ہر کرسی

عزت ہو گی پیسوں کی

میں نہ بنوں گا کروڑ پتی


چاہیں بیوی اور بچے

بڑے میاں لائیں پیسے

چوری سے یا ٹی وی سے

ورنہ پِتا کیا، کیسے پتی

میں نہ بنوں گا کروڑ پتی


دولت کے اس ریلے میں

اس دُنیا کے میلے میں

آسائش کے جھمیلے میں

یہ دولت بھی کم ہو گی

میں نہ بنوں گا کروڑ پتی


میری ہوس کو سیر کرو

میری بات پہ کان دھرو

نظم ظہیر اب لاک کرو

سنتے ہو کمپیوٹر جی

میں نہ بنوں گا کروڑ پتی


ظہیر قدسی

ظہیرالدین محمد عمر قدسی

No comments:

Post a Comment