کروڑ پتی
جب بھی دیکھوں میں ٹی وی
پوچھیں مجھ سے بچن جی
کون بنے گا کروڑ پتی
میں کہتا ہوں ان سے یہی
میں نہ بنوں گا کروڑ پتی
پیسہ لے کر کرنا کیا
ٹیکس زیادہ بھرنا کیا
غنڈوں کے ہاتھوں مرنا کیا
مجھ کو تو جینا ہے ابھی
میں نہ بنوں گا کروڑ پتی
جس نے کبھی ڈالی نہ گھاس
دوڑ کے وہ بھی آئے پاس
بولے گا با حسرت و یاس
آپ ہی داتا صاحب جی
میں نہ بنوں گا کروڑ پتی
پیسہ پاس میں آتے ہی
بزم سیاسی اور ادبی
کھینچے مجھ کو ہر کرسی
عزت ہو گی پیسوں کی
میں نہ بنوں گا کروڑ پتی
چاہیں بیوی اور بچے
بڑے میاں لائیں پیسے
چوری سے یا ٹی وی سے
ورنہ پِتا کیا، کیسے پتی
میں نہ بنوں گا کروڑ پتی
دولت کے اس ریلے میں
اس دُنیا کے میلے میں
آسائش کے جھمیلے میں
یہ دولت بھی کم ہو گی
میں نہ بنوں گا کروڑ پتی
میری ہوس کو سیر کرو
میری بات پہ کان دھرو
نظم ظہیر اب لاک کرو
سنتے ہو کمپیوٹر جی
میں نہ بنوں گا کروڑ پتی
ظہیر قدسی
ظہیرالدین محمد عمر قدسی
No comments:
Post a Comment