عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
ہر ایک روگ کی لے لو دوا مدینے سے
ملے گی مانگ کے دیکھو شفا مدینے سے
خدا کا گھر تو ہے کعبہ، اگر وہاں نہ ملے
تو پھر ضرور ملے گا خدا مدینے سے
لپٹ لپٹ کے میں رویا ہوں اس کے قدموں سے
جو آ گیا ہے کوئی آشنا مدینے سے
کوئی نہ دیکھے گا پھر میرا نامۂ اعمال
اٹھوں جو حشر میں بعد فنا مدینے سے
دعائیں کرتا ہوں دن رات آج کل میں تو
مدینے لائے، نہ لائے خدا مدینے سے
چمک اٹھا ہے ستارہ تِرے مقدر کا
قمر کو دے گئی مژدہ صبا مدینے سے
اکرم قمر
No comments:
Post a Comment