Monday, 14 October 2024

گفتگو رب کے نور کی کر لیں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


گُفتگو رب کے نور کی کر لیں

مل کے ہم کار اُخروی کر لیں

کیوں پڑے ہو غزل کے چکر میں

نعت کی آؤ شاعری کر لیں

جان جاناں کا تذکرہ کر کے

آؤ محفل میں روشنی کر لیں

نجدیوں کی جگہ جہنم ہے

چاہے جتنی وہ بندگی کر لیں

کھا کے ٹکڑے در پیمبر کے

ہم فقیری میں سروری کر لیں

رب سے کہتے ہیں حضرت عیسیٰؑ

وہ مجھے اپنا اُمتی کر لیں

رو کے ہجر نبیؐ میں اے کوثر

آؤ آنکھوں کو شبنمی کر لیں


کوثر رضا برکاتی

No comments:

Post a Comment