عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
گر ملے تیرے نشہ خانے کا حق
میں بھی رکھوں تیرا کہلانے کا حق
دل میں عشق یار کی شمع جلے
جان کو مل جائے پروانے کا حق
نقش پائے مصطفٰیﷺ پر جو چلے
ہے اسی کو جی کے مر جانے کا حق
جس کے دل میں بغض ہے سرکار کا
ہے جہنم کو اسے کھانے کا حق
یہ شہ کونینﷺ کا فرمان ہے
مار مت تو اپنے بیگانے کا حق
کوثر خستہ کو طیبہ میں شہا
دو ہواؤں کو اڑا لانے کا حق
کوثر رضا برکاتی
No comments:
Post a Comment