عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
مدینے سے آئی ہوا چپکے چپکے
کِھلے جیسے سبدِ حِنا چپکے چپکے
محمدﷺ کا اسم گرامی سنا جب
کہا میں نے صلِ علیٰ چپکے چپکے
نہ ہو جس کا ایماں تو قرآن پڑھ لے
ثناء گو ہے رب العلا چپکے چپکے
محمدﷺ پہ سب کچھ ہی قربان ان کا
ملے تھے جو اہلِ وفا چپکے چپکے
زبانِ محمدﷺ پیامِ الہیٰ
کیا یاد جس نے سُنا چپکے چپکے
شرف جن کو حاصل تھا صحبت کا ان کی
اٹھے بن کے قبلہ نما چپکے چپکے
محمدﷺ نے توڑے جو بت کعبے جا کر
انہوں نے بھی کلمہ پڑھا چپکے چپکے
غلام آئے جب سے غلامی میں ان کی
تو بنتے گئے کیا سے کیا چپکے چپکے
دمِ واپسیں دھیان تیرا ہو یا رب
لبوں پر ہو یا مصطفیٰﷺ چپکے چپکے
الہیٰ بحقِ رسولِ مکرمﷺ
لگے مجھ کو ماں کی دعا چپکے چپکے
اسی پر ہوئے دل سے قربان خاور
سُنا جس سے صل علیٰ چپکے چپکے
خورشید خاور امروہوی
No comments:
Post a Comment