Wednesday, 9 October 2024

کسے خبر تھی ہوا راہ صاف کرتے ہوئے

 کسے خبر تھی ہوا راہ صاف کرتے ہوئے

میرا طواف کرے گی طواف کرتے ہوئے

میں ایسا ہنس رہا تھا اعتراف کرتے ہوئے

کہ وہ تو رو پڑا مجھ کو معاف کرتے ہوئے

اب اس سے بڑھ کے محبت کا کیا صِلہ مِلتا

وہ میرا ہو گیا سب کو خلاف کرتے ہوئے

بس ایک پیار نے سالم رکھا ہمیں یارو

رقیب مر گئے ہم میں شِگاف کرتے ہوئے

اسے منانے میں ہم نے گنوا دیا اس کو

کہ شیشہ ٹُوٹ گیا دُھول صاف کرتے ہوئے

ہماری نیند کے پیچھے چھپی ہے تابانی

چراغ سو گئے یہ انکشاف کرتے ہوئے


مکیش عالم

No comments:

Post a Comment