Sunday, 13 October 2024

سکونت پذیر ان کو اکثر ستاتی ہے خوش قسمتی

 سکونت پذیر


ان کو اکثر ستاتی ہے خوش قسمتی

سکونت پذیر ہونے کی

وہ اسکیمیں بناتے ہیں نقل مکانی کی، سفر کی

بدلتے ہیں روز مرہ کے مے خانے کو

تبدیل کرتے ہیں ملازمت کو

نکتہ نظر کو، بیوی کو

دیکھتے ہیں خواب اجنبی دیسوں کے

اور آشا رکھتے ہیں بیدار ہونے کی

بدلے ہوئے دوسرے کمروں میں

وہ نیا آئینہ ڈھونڈتے ہیں

اپنی پرانی شکل کے لیے

اور بعض اوقات خواہش کرتے ہیں

آگ لگنے کی

بیمہ شدہ ہوئے بغیر


جرمن شاعری؛ وولفگانگ بیشلر Wolfgang Baechler

اردو ترجمہ؛ منیرالدین احمد (محمد یحییٰ)

No comments:

Post a Comment