Sunday, 13 October 2024

ہم میں گر تو رہے چاہے رہ کے نہاں

 ہم میں گر تُو رہے چاہے رہ کے نہاں

اپنا وعدہ ہے ہم بھی رہیں گے جواں

تم ملاتے ہو نظریں جھُکا کے جو یوں

کرتی ہے پھر وہاں خاموشی گُفتگو

دل کی حالت بتا کر تمہیں جانے جاں

کیا بتائیں جو ملتا ہے کر کے بیاں

ہم مکمل نہیں ایک پل بھی نہیں

تیرے بِن آج بھی اور کل بھی نہیں

خود بتا دے مجھے اب تو اے ہمنشیں

زندہ رہ پاؤں گا اب میں جا کے کہاں

تُو مصور ہے یا کوئی تصویر ہے

جو بھی ہے میرے جینے کی تدبیر ہے

مجھ کو لے چل تُو اب کوئی ایسی جگہ

پاؤں تجھ کو ہی ہر پل میں جا کے جہاں

وقت کا نہ بھروسہ نہ اب ہے یقیں

ڈرتا ہوں نہ گزر جائے یہ بھی کہیں

یہ جو پل سب سمیٹے ہیں میں نے ابھی

اڑ نہ جائے کہیں سب یہ بن کے دھواں

ہم میں گر تُو رہے چاہے رہ کے نہاں

اپنا وعدہ ہے ہم بھی رہیں گے جواں


سید محتشم رضا

No comments:

Post a Comment