عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
گُلِ نعت چُن رہا ہوں چمنِ خیال سے
یہ سعادتِ مُسلسل مِلی نیک فال سے
غمِ ہجر کی اذیت بھی سکون بخش ہے
یہ نتیجہ مُتصل ہے طلبِ وصال سے
مجھے سیرتِ صحابہؓ پہ عمل نصیب ہو
کہیں میں بھٹک نہ جاؤں رہِ اعتدال سے
یہ ثنائے مصطفیٰؐ ہے جو عطائے خاص ہے
یہ کہاں نصیب ہو گی ہُنر و کمال سے
مجھے اُن کی نعت گوئی کے لیے چُنا گیا
یہ شرف عطا ہُوا ہے درِ ذُوالجلال سے
وہ بُلائیں گے کسی دن تجھے اپنے شہر میں
اے سحر تُو منتظر ہے کئی ماہ و سال سے
سحر بلرام پوری
غلام جیلانی سحر
No comments:
Post a Comment