زخم گہرا کہاں نہیں ہوتا
حال دل کا بیاں نہیں ہوتا
پیار دھوکا وفا جفا کیا کیا
اس جہاں میں کہاں نہیں ہوتا
پھر کہیں بھی سکوں نہیں ملتا
وقت جب مہرباں نہیں ہوتا
رات جلتی رہی تھی وہ شمع
درد جس کا بیاں نہیں ہوتا
ایک ساغر خدا کا گھر ہے بس
غم کا جس جا نشاں نہیں ہوتا
ساغر سیالکوٹی
No comments:
Post a Comment