Monday 14 October 2024

ظلمتوں کا یوں ازالہ ہو گیا

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


ظلمتوں کا یوں ازالہ ہو گیا 

آپﷺ آئے تو اجالا ہو گیا 

تیرگی سارے جہاں کی مٹ گئی

روشنی کا بول بالا ہو گیا

مجھ کو عزت بھی ملی شہرت کے ساتھ 

ذکرِ احمدﷺ جب حوالہ ہو گیا 

رزق کھایا ان پہ جب پڑھ کر درود

پاک میرا ہر نوالہ ہو گیا 

جب نظر آیا مدینہ دور سے 

پھول سا پاؤں کا چھالہ ہو گیا 

اس کا شاہوں سے ہے اونچا مرتبہ 

جو غلامِ شاہِ والاﷺ ہو گیا 

یا رسول اللہﷺ انظر حالنا 

نامۂ اعمال کالا ہو گیا 

خواب میں دیدار بخشا آپؐ نے

یوں کرم مجھ پر نرالا ہو گیا 

آپؐ جب تنہا تھے غارِ ثور میں 

پاسباں مکڑی کا جالا ہو گیا 


محمد عمران تنہا

No comments:

Post a Comment