عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
والفجر کہ یوں آمدِ محبوب خدا ہے
بس صلِ علا، صلِ علا، صلِ علا ہے
اک سلسلۂ نور سرِ عرشِ علا ہے
سرکار دو عالمﷺ کا وہ نقشِ کفِ پا ہے
اس شخص کی ٹھوکر میں ہے کونین کی شاہی
جو ان کے غلاموں سے بھی وابستہ ہوا ہے
سنگِ درِ محبوبﷺ خدا میری نظر میں
اب تک مِرے ایمان کا آئینا بنا ہے
اللہ رے دربارِ رسالتﷺ کی بلندی
یعنی پئے تعظیم جہاں عرش جھکا ہے
آفاق نے جب نعتِ پیمبرﷺ کبھی لکھی
رحمت نے ہر اک لفظ کو خود چُوم لیا ہے
آفاق فاخری
No comments:
Post a Comment