عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
پھر کرم ہو گیا میں مدینے چلا
میں مدینے چلا میں مدینے چلا
کیف و مستی عطا مجھ کو کر دے خدا
مانگتا یہ دعا میں مدینے چلا
اے شجر اے ہجر تم بھی شمس و قمر
دیکھو دیکھو ذرا میں مدینے چلا
کیا بتاؤں ملی دل کو کیسی خوشی
جب یہ مژدہ سنا میں مدینے چلا
مسکرانے لگی دل کی اک اک کلی
غنچۂ دل کِھلا میں مدینے چلا
اویس عبید رضا قادری
No comments:
Post a Comment