عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
مقام اونچا مِرے نبیﷺ کا مثالی اُسوہ مِرے نبیﷺ کا
ہوئے ہیں جتنے نبیؑ سبھی نے پڑھا قصیدہ مِرے نبیﷺ کا
پھر اس کے بعد ایک سلسلہ ہے جہاں سے ظلمت کے خاتمے کا
ہوا تھا غارِ حرا میں روشن چراغ پہلا مِرے نبی ﷺکا
کبھی صفا پر کھڑے ہوئے تھے کبھی تھے مکہ کے راستوں پر
بچاؤں دوزخ سے ہر بشر کو، تھا بس یہ جذبہ مِرے نبیﷺ کا
وہ ابنِ قاسم کی شکل لے کر بدل چکا ہند کا مقدر
زمینِ طائف پہ بہنے والا لہو کا دریا مِرے نبیﷺ کا
بتاؤ تم کس طرح کرو گے فقط دعاؤں سے دیں کو غالب
احد میں زخمی ہوا ہے دیکھو حسین چہرہ مِرے نبیﷺ کا
وہاں بھی جاؤں گا ایک دن میں مگر نہیں مجھ کو صبر تک
مِرے تصور کی آنکھ دیکھے یہیں سے روضہ مِرے نبیﷺ کا
نبیل شمس و قمر بھی ان کی چمک کو حیرت سے تک رہے ہیں
وہ ذرے راہوں کے جن کے اوپر پڑا تھا تلوا مِرے نبیﷺ کا
انس نبیل
No comments:
Post a Comment