عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
نوائے ابتداء لکھ دے، دُعائے انتہا لکھ دے
مِرے دل کی ہر اک دھڑکن بنام مصطفیٰؐ لکھ دے
تُو لکھ دے دوسروں کے نام ساری مملکت، لیکن
مِرے حصے میں بس عشقِ حبیبِﷺ کبریا لکھ دے
نبیؐ کو خواب میں دیکھا ہے تیرے نیک بندوں نے
تُو میرے حق میں بھی یہ رتبۂ مُعجز نما لکھ دے
شفاؤں کے لیے تو اے دوائیں لکھنے والے سُن
مِری خاطر یہ بہتر ہے تُو ان کی خاکِ پا لکھ دے
یہ اک انعام ہے، اکرام ہے، اعزاز ہے بے شک
زہے قسمت مجھے صلے علیٰ کا تُو گدا لکھ دے
دُعاؤں کی، عبادت کی، محمدﷺ کی اطاعت کی
میری تاریک راتوں کے مقدر میں ضیا لکھ دے
درِ اقداسﷺ پہ جانا لکھ تُو پہلے بعد میں چاہے
ستم لکھ یا نوازش لکھ، فنا لکھ یا بقا لکھ دے
ریاض احمد خمار
No comments:
Post a Comment