Tuesday 1 October 2024

سلگ رہا ہے شب و روز میرے سینے میں

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


سلگ رہا ہے شب و روز میرے سینے میں

وہ زخم جس کی شفا ہے فقط مدینے میں

غمِ حسینؑ کی نسبت سے فیض یاب ہے آنکھ 

یہ رزقِ گریہ سبب ہے خوشی کا جینے میں

میں بے کنار کنارے کی جستجو میں حضورؐ 

نہ ڈوب جاؤں کہیں صبر کے سفینے میں

چراغ جیسے ہیں تیرہ شبی میں پھول تمام 

کچھ ایسی خوشبو ہے اس نورؐ کے پسینے میں

حضورﷺ میرے لیے وہ ربیع الاوّل ہے

حضورﷺ دید میسر ہو جس مہینے میں

بس ایک نعت ہے جو معتبر کرے، ورنہ

نہیں ہے خوبی کوئی اور مجھ کمینے میں

اُدھر تو ملتی ہے خیرات روز و شب عمران

اِدھر ہی دیر ہے دامانِ چاک سینے میں


عمران شریف

No comments:

Post a Comment