انسان ہوں انسان سے بیزار بھی میں ہوں
اس داستاں کا مرکزی کردار بھی میں ہوں
مانا کہ اندھیروں کا طرفدار بھی میں تھا
اب رات ہے تو بر سر پیکار بھی میں ہوں
لمحوں میں پلٹ آئی وہی گونج صدا کی
محسوس یہ ہوتا ہے کہ اس پار بھی میں ہوں
یہ جان کے طے کرتا رہا لمبی مسافت
منزل بھی خود راہ کی دیوار بھی میں ہوں
صابر علی صابر
No comments:
Post a Comment