Friday, 13 December 2024

کیوں ہیں مجھ سے گریز پا آنکھیں

 کیوں ہیں مجھ سے گریز پا آنکھیں

عشق سچا ہے تو ملا آنکھیں

میں فقط تجھ سے پیار کرتا ہوں

آ! مِری راہ میں بچھا آنکھیں

پیار تا کہ نظر تجھے آئے

مال و زر سے ہٹا آنکھیں

چھوڑ آتا تمام دنیا کو

مجھ کو دیتیں اگر صدا آنکھیں

منصبِ عشق کے نہیں قابل

اک ہوس میں ہیں مبتلا آنکھیں

اس نے دنیا میں کچھ نہیں دیکھا

جس نے دیکھی نہیں خفا آنکھیں

میں متاعِ حیات سمجھا تھا

مجھ کو دیتی رہیں دغا آنکھیں


حیات عبداللہ

No comments:

Post a Comment