اشک کا جیسے ستارہ ہونا
میرا رونے سے، تمہارا ہونا
اُس کی آنکھوں سے سمجھ آتا ہے
کسی دریا کا کنارہ ہونا
اب تو لگتا ہے کہ ممکن ہی نہیں
شہر میں دل کا گزارا ہونا
یعنی مٹنا ہی نہیں ہے ہم کو
طے ہے گر اپنا دوبارہ ہونا
اور انسان سمجھتا ہی نہیں
فائدے میں بھی خسارہ ہونا
کنور امتیاز احمد
No comments:
Post a Comment