رشتے ناتوں کی اُونچی دُکاں اور ہم
خواہش سُود و فکر زیاں اور ہم
زندگی کا تعارف بہت مختصر
خواہشیں، اُلجھنیں، تلخیاں اور ہم
کیسا سپنا ہے، کیا اس کی تعبیر ہے
جلتی آنکھیں، چِتا کا دُھواں اور ہم
سر اُٹھائے ہوئے جی رہے ہیں مگر
اُونچے کندھوں پہ کوہِ گراں اور ہم
ہاں انہیں کد اگر ہے تو ہو گی نظام
اپنے احباب سے بد گُماں اور ہم
نظام الدین نظام
No comments:
Post a Comment