Friday, 13 December 2024

جب حقیقت ان لبوں پر آئے گی

 جب حقیقت ان لبوں پر آئے گی

ہر طرف اک کھلبلی مچ جائے گی

پھول سے بچوں کو غربت کی چبھن

زہر کھانے پر ابھی اکسائے گی

روشنی سے تیرگی میں آئیے

زندگی کیا ہے، سمجھ آ جائے گی

یہ تعلق بوجھ ہے تو توڑ دو

اجنبیت خوب ہے، کام آئے گی

ایسا لگتا ہے کہ اب ناگن کوئی 

ناگ سے مجھ کو ضیاء ڈسوائے گی


حسن ضیا

No comments:

Post a Comment