Tuesday, 10 December 2024

دل کو پتھر بنا کے دیکھتے ہیں

 دل کو پتھر بنا کے دیکھتے ہیں

اس سے نظریں چرا کے دیکھتے ہیں

دل کو تسکین کی ضرورت ہے

درد کو گنگنا کے دیکھتے ہیں

جاگتا ہے کہ سو رہا ہے وہ

اس کے خوابوں میں جا کے دیکھتے ہیں

اس نے کیا لکھ دیا ہے آنکھوں میں

آئینہ پاس لا کے دیکھتے ہیں

پھر نیا درد چاہتا ہے یہ دل

اس کی باتوں میں آ کے دیکھتے ہیں


خوشبو سکسینہ

No comments:

Post a Comment