قبول کی نہ زمانے کی پیروی میں نے
نکالی ایک نئی راہِ زندگی میں نے
بڑھا کے حُسنِ صداقت سے دوستی میں نے
خرید لی ہے زمانے سے دُشمنی میں نے
کمالِ جوشِ جنوں جب گُزر گیا حد سے
اُڑائی چاک گریباں کی خُود ہنسی میں نے
رہے جو سب سے زیادہ مِری بُرائی میں
نہ کی دُعاؤں میں ان کے لیے کمی میں نے
پڑا جو وقت تو عزمِ خلیل لے کے ادیب
مٹا کے رکھ دئیے آدابِ آزری میں نے
ادیب مالیگانوی
محمد بشیر
No comments:
Post a Comment