عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
کرتا ہے یہ دعا دل بیمار کا چراغ
آنکھوں کو عطا کیجیے دیدار کا چراغ
احباب کا چراغ نہ اغیار کا چراغ
دل میں جلاؤ الفت سرکار کا چراغ
واللہ راہ حق سے وہ ہرگز نہیں ہٹا
جو لے کے چلا ہے تِرے کردار کا چراغ
طوفان آئے یا کوئی آندھی چلے یہاں
جلتا رہے گا ان کے وفادار کا چراغ
جلتا ہے فضل رب مِرے خواجہ کی شکل میں
ہندوستاں میں عابد بیمار کا چراغ
پھیلا دے اس کی روشنی مولیٰ جہان میں
کوثر نے ہے جلایا جو اشعار کا چراغ
کوثر رضا برکاتی
No comments:
Post a Comment