Wednesday, 21 May 2025

کرتا ہے یہ دعا دل بیمار کا چراغ

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


کرتا ہے یہ دعا دل بیمار کا چراغ

آنکھوں کو عطا کیجیے دیدار کا چراغ

احباب کا چراغ نہ اغیار کا چراغ

دل میں جلاؤ الفت سرکار کا چراغ

واللہ راہ حق سے وہ ہرگز نہیں ہٹا

جو لے کے چلا ہے تِرے کردار کا چراغ

طوفان آئے یا کوئی آندھی چلے یہاں

جلتا رہے گا ان کے وفادار کا چراغ

جلتا ہے فضل رب مِرے خواجہ کی شکل میں

ہندوستاں میں عابد بیمار کا چراغ

پھیلا دے اس کی روشنی مولیٰ جہان میں

کوثر نے ہے جلایا جو اشعار کا چراغ


کوثر رضا برکاتی

No comments:

Post a Comment