درد میرا جو صرف میرا ہو
آپ کس بات کے مسیحا ہو
جنگ لڑنی ہو جس کو رشتوں سے
ہو وہ پاگل نہیں تو پھر کیا ہو
وہ اتارے گئے فرشتوں سے
ہم کو جیسے زمیں پہ پھینکا ہو
کھینچ لیتے ہیں مجھ کو ویرانے
جیوں ہی میرا قدم بڑھانا ہو
ہے دیہاڑی سی زندگی اپنی
روز مرنا ہو روز جینا ہو
کنچن ڈوبھال
No comments:
Post a Comment