عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
قافلہ ہے چلا کل مدینے کو پھر
میں تڑپ اپنی سب سے چھپاتی رہی
دل تھا غم سے بھرا روح رونے لگی
صبر پھر ان کو کرنا سکھاتی رہی
کب حضوری مدینہ ملے گی مجھے
یہ سوالوں کی گٹھری رلاتی رہے
پھر میسر مجھے یہ سفر ہو گیا
میں خیالوں کی دنیا سجاتی رہی
آہ سدرہ مدینہ کی رونق جو تھی
رات دن مجھ کو وہ یاد آتی رہی
سدریٰ افضل
سدرہ افضل
No comments:
Post a Comment