عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
حشر میں کام نہ کوئی بھی میری جان آیا
میری بگڑی کو بنانے تِراﷺ احسان آیا
دیکھ کر شان تِریؐ اہلِ فلک تھے حیران
مرحبا صلِ علیٰﷺ عرش کا مہمان آیا
بن گیا عرشِ معلیٰ دلِ ویراں میرا
تِرا ارمان مِرے دل میں جو مہمان آیا
شوقِ پرواز کے پھر اور نئے پر نکلے
جب نظر دور سے طیبہ کا گلستان آیا
خوفِ عصیاں نہ رہا کچھ بھی گنہگاروں کا
عرصۂ حشر میں جب شافعِ عصیاں آیا
میرے ممدوحِ دو عالم کا خدا ہے وصّاف
جس کی توصیف میں افلاک سے قرآن آیا
اور کوئی بھی گنہ گار کا حامی نہ ہوا
کام آیا جو قیامت میں تو ایمان آیا
مرتبہ اُمتِ محبوبﷺ کا دیکھا راسخ
پیشوائی کو درِ خُلد پہ رضواں آیا
محمد یوسف راسخ
راسخ ابن بیدل
No comments:
Post a Comment