Friday, 23 May 2025

نگاہ شوق تجھے کامیاب کس نے کیا

 نگاہ شوق تجھے کامیاب کس نے کیا

دل تباہ کو خانہ خراب کس نے کیا

کتاب غم کی کئی لوگ لکھ رہے تھے مگر

ہمارے نام اسے انتساب کس نے کیا

خموش درد کو اظہار کی زباں دے کر

خود اپنے آپ کو یوں بے نقاب کس نے کیا

امید تھی تو محافظ شکستہ کشتی کی

یہ کیا بتائیں اسے زیر آب کس نے کیا

اجارہ داریٔ قلب و نظر کا جھگڑا تھا

دل و نظر میں یہ پیدا حجاب کس نے کیا

سہارا آپ کی جانب سے کچھ نہ کچھ تو ملا

میں اک دعا تھا مجھے مستجاب کس نے کیا

یہ بحث ختم ہی ہو جائے اب تو اچھا ہے

جواب کس کو ملا لا جواب کس نے کیا

وہ شہر جس سے شکایت ہے اب نیا تو نہیں

یہ کس کو ضد تھی اسے انتخاب کس نے کیا


رفیع بدایونی

رفیع بخش قادری

No comments:

Post a Comment