Saturday, 17 May 2025

مجھ کو پاگل وحشی، ظالم نیتن یاہو لگتا ہے

 مجھ کو پاگل، وحشی، ظالم نیتن یاہو لگتا ہے

امریکہ کو کب یہ مجرم نیتن یاہو لگتا ہے

مذہب سب کا اپنا اپنا ، سب کا تقدس لازم ہے

سب سے بڑا اس وقت جو شاتم نیتن یاہو لگتا ہے

مسجد رب کی یاد کا حجرہ مسجد پر جو بم پھوڑے

حق کا منکر، کفر کا سنگم نیتن یاہو لگتا ہے

حق کی خاطر لڑنے والے شہداء غازی بیشک ہیں

سارے جہاں کا گند اور بلغم نیتن یاہو لگتا ہے

صیہونی ہیں خوف میں اب نا رب کا عذاب اتر آئے

عقلا پر اک جاہل حاکم نیتن یاہو لگتا ہے

کمزوروں کو مار کے فیضی خوش ہے جو بھی دنیا میں

اپنے آپ سے گتھا گتھم نیتن یاہو لگتا ہے


مبشر حسین فیضی

No comments:

Post a Comment