عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
میرے خالق کا مجھ پر کرم ہو گیا
نعت کا کچھ تو ساماں بہم ہو گیا
نعت پر نعت لکھتا رہا رات بھر
سرخرو ان کے آگے قلم ہو گیا
میری سوچوں کے ہر زاویے پر ادھر
نقش انﷺ کا ہی نقشِ قدم ہو گیا
سرکشوں میں جب آئے وہ رہبر مِرے
امن کا ہر سُو بالا علم ہو گیا
آپؐ کے حسنِ اخلاق کے سامنے
سر نگوں سب عرب، سب عجم ہو گیا
نعت لکھوں تو خود ہی پڑھوں سوز سے
اپنا فن بھی فدائے حرم ہو گیا
دو جہاں اس کی قسمت پہ قربان ہوں
آپؐ کا جو بھی شاہِ اممؐ ہو گیا
کاظم حسین کاظمی
No comments:
Post a Comment