Saturday, 17 May 2025

اچھے خاصے لوگ برے ہو جاتے ہیں

 اچھے خاصے لوگ برے ہو جاتے ہیں

جاگنے کا دعویٰ کر کے سو جاتے ہیں

شہر کا بھی دستور وہی جنگل والا

کھوجنے والے ہی اکثر کھو جاتے ہیں

دیوانوں کی گھات میں بیٹھنے والے لوگ

سنتے ہیں اک دن پاگل ہو جاتے ہیں

اس کی گلی میں جا کر اس سے الجھیں گے

ساتھ اگر ہونا ہے ہو لو جاتے ہیں

ہم جیسوں کو حیرت بھی ہوتی ہو گی

ایک ادھر آتا ہے ادھر دو جاتے ہیں

ہمت ہار گئے تو بازی ہار گئے

لوٹ جا تو بھی ہم بھی گھر کو جاتے ہیں


خالد عبادی

No comments:

Post a Comment