Tuesday, 13 May 2025

سیلن زدہ روح میں محبت کر کے اب

 نظم "سیلن زدہ روح" سے اقتباس


میں محبت کر کے اب

تنہائیوں کی دلدل میں بیٹھے اب کسی 

ابابیل کی منتظر ہوں

کہ شاید دو بوند محبت مل جائے

اور میں جی لوں

چند اور پل


صدف شاہد

No comments:

Post a Comment