دل کے جذبات کو سینے میں چھپانا مشکل
اپنا گھر اپنے ہی ہاتھوں ہے جلانا مشکل
کیفیت دل کی تو چہرے سے عیاں ہوتی ہے
عشق اور مشک کو جیسے ہو چھپانا مشکل
مشکلیں آج بھی کچھ کم نہیں انساں کے لیے
آنے والا ہے مگر اور زمانا مشکل
جس کو اللہ نے بخشی ہے عنایت اپنی
اس کو دنیا کی نگاہوں میں گرانا مشکل
ایک جا قاتل و منصف کو ہے دیکھا ملتے
اب تو انصاف عدالت سے ہے پانا مشکل
پیٹ کی آگ تو بجھ سکتی ہے کھانے سے ثمر
عشق کی آگ کو پھر بھی ہے بجھانا مشکل
ثمر غازیپوری
محمد مسلم صدیقی
No comments:
Post a Comment