Thursday, 22 May 2025

اگر سکون نہیں اپنے آشیانے میں

 اگر سکون نہیں اپنے آشیانے میں

تو زندگی ہے اجیرن میاں زمانے میں

ہے خوں کا پیاسا یہاں بھائی ایک بھائی کا

بڑا فساد ہے انسان کے فسانے میں

جو ہیں ہوس کے پجاری وہ مال و زر کے لیے

نہیں ہے خوف انہیں خوں کا خوں بہانے میں

تمام عمر مِرا غم سے بس رہا رشتہ

مزا سا آنے لگا مجھ کو زخم کھانے میں

سنا ہے رب اسے عقبیٰ میں بخش دیتا ہے

سزائیں دیتا ہے جس کو سحر زمانے میں


سحر محمود

No comments:

Post a Comment